blog

باپ دادا چالیس سال کی عمر کو پہنچ کر خود کشی کرتے ہوں تو کیا اولاد بھی چالیس سال کی عمر میں خود کشی کرے؟

  • Date:

    Aug 06 2019
  • Writer by:

    Social Media Dawateislami
  • Category:

    Islamic Culture



جب کافروں سے کہا جاتا تھا کہ توحید و قرآن پر ایمان لاؤ اور پاک چیزوں کو حلال جانو جنہیں اللہ پاک  نے حلال کیاتو ان کا ایک ہی جواب دیتےتھے کہ ہم تو اسی راہ   و رسم اور طور طریقے پر چلیں گے جس پر ہمارے باپ دادا    چلتے آئے ہیں۔ انہیں فرمایا گیا کہ جب باپ دادا    دین کونہ سمجھتے ہوں اور راہِ    راست پر نہ ہوں توان کی پیروی کرنا حماقت و گمراہی ہے۔

باپ دادا چالیس سال کی عمر کو پہنچ کر خود کشی کرتے ہوں تو    کیا اولاد بھی چالیس سال کی عمر میں خود کشی کرے؟ وہ روزانہ کیچڑ میں چھلانگ مارتے ہوں تو کیا اولاد بھی یہی شروع کر دے؟ سیدھی بات ہے کہ صحیح بات میں پیروی کی جائے اور غلط میں ہرگز نہیں۔

شریعت کے مقابلہ میں گمراہ باپ دادا کی پیروی کرنا حرام ہے۔ یونہی گناہ کے کاموں میں باپ دادا کی پیروی ناجائز ہے ، حدیث میں ہے کہ اللہ پاک  کی نافرمانی کے کام میں کسی کی اطاعت نہیں کی جاسکتی۔ (مسلم، کتاب الامارۃ، ص۱۰۲۴، الحدیث: ۳۹ (۱۸۴۰))

ہمارے ہاں شادی ، میت اور دیگر کئی مواقع پر شریعت پر چلنے کا کہا جائے تو لوگ آگے سے یہی باپ دادا، خاندان اور برادری کے رسم و رواج    کا    عذر   پیش کرتے ہیں یہ بھی سراسر غلط و باطل ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ بروں کی پیروی بری ہے اور اچھوں کی پیروی اچھی جیسے ہم بزرگانِ دین، صحابہ، تابعین، ائمہ مجتہدین، اولیاء و صالحین کی پیروی کرتے ہیں تو یہ بہت اچھی ہے کہ اس کا حکم خود قرآن نے دیا ہے چنانچہ فرمایا:

وَکُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ    (التوبہ:۱۱۹)

ترجمہ کنزالعرفان: اور سچوں کے ساتھ ہوجاؤ۔

ہر نماز میں بزرگوں کی پیروی کی دعا مانگنے کا فرمایا چنانچہ فرمایا:                 

صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ (الفاتحہ: ۷)

ترجمہ کنزالعرفان: ان لوگوں کے راستے پر چلا جن پر تو نے انعام کیا۔

اللہ پاک ہمیں اچھوں کی پیروی کرنے اور بروں کی پیروی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین


Share this post:

(0) comments

leave a comment